جنگ کے بادل

مشرق وسطیٰ میں پہلے سے کشیدگی جو قدرے کم ہوگئی تھی اب مزید بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ایرانی جنرل قاسم سلیمانی عراقی ایرپورٹ پر امریکی حملے میں جاں بحق ہوگئے۔خام تیل کی قیمتیں بڑھنا شروع ہوگئی ہیں ایران نے امریکہ پر واضع کردیا ہے کہ جنرل کا بدلہ لیا جائے گا اگر ایسا ہوتا ہے تو کشیدگی والے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی خلفشار اور بڑھے گا تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگ جائے گی ۔

مسلم ممالک میں بے چینی اور بڑھے گی مسلم ممالک میں اس وقت قیادت کا فقدان ہے ایسی کوئی قیادت میسر نہیں جو کم ازکم اسوقت آپس میں الجھنے سے مسلم ممالک کو روکے ۔امریکہ کے لیئے جنرل کی موت ایک ٹسٹ ہے مگر ایران کے لیئے اب بات غیرت اور حمیت کی ہے ۔اگرچہ گزشتہ کئی ماہ سے ایران میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے بڑے بڑے مظاہرے ہوئے ہیں اور ایرانی عوام کو غربت اور بےروزگاری جیسے مسائل کا بڑے پیمانے پر سامنا ہے مگر پھر بھی ملکی سلامتی ایشو پر عوام اور حکومت کے درمیان مغربی قوتیں کوئی بڑی دڑار ڈالنے میں ناکام نظرآئی ہیں ۔آج بھی مرگ بر امریکہ ایرانی عوام کا مشہور نعرہ ہے ۔ایرانی عوام امریکہ سے اچھے تعلقات کی خواہ ہے مگر جبر اور امریکہ دھونس کو کسی طور قبول نہیں کرتے ۔امریکہ ایران کو جنگ میں الجھاکر اسکے تیل کے وسیع زخائر پر قابض ہونا چاہتا ہے اس خواب کو پورا کرنے کیلئے اسے پورا خطہ جنگ میں جھونکنا پڑا تو بھی دریغ نہیں کرے گا۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایران کا ردعمل کیا ہوگا اور اسکے بعد کیسی صورتحال بنتی ہے ۔پاکستان پر اس کشیدگی کے اگر براراست ا ثرات نہ بھی پڑیں مگر عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں سے معیشت پر برا اثر پڑے گا اور مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے۔

بشکریہ روزنامہ آج