دنیا کرونا وائرس کے بعد

چین کے صوبے ووھان سے شروع ہونے والا کرونا وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے 186 سے زائد ممالک کرونا کی لپیٹ میں آ گئے ہیں کرونا نے دنیا کی تمام بڑی سپر پاور کو گُھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے دنیا کی سب سے بڑی سپر پاور امریکہ وائرس سے متاثرہ ممالک میں پہلے نمبر پر آ گئی ہے جدید دینا کی تمام ٹیکنالوجی فیل ہو کر رہ گئی ہے اٹلی جہاں روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں لوگ مر رہے ہیں گزشتہ دن امریکہ میں سب سے زیادہ 14 ہزار کے قریب کیسیز ایک دن میں رپورٹ ہوے معیشیت کا ستیاناس ہو کر رہ گیا ہے دن بھر میں ٹریڈ نام کی رہ گئی ہے بندرگائیں ہوائی اڈے زمینی راستے سب بند ہے  کل تک جو ملک دوسروں کے لئے امداد کا اعلان کرتے تھے آج خود بےبسی کی تصویر بن کہ رہ گئے ہیں  یورپ کی اسٹاک مارکیٹ کی سکت ختم ہو گئی ہے امریکہ کے بنک دیوالیہ کے قریب ہے عربوں کا تیل نکل کر رہ گیا ہے ایران دنیا سے پابندیاں ہٹانے کی بھیک مانگ رہا ہے ایسی صورتحال میں پاکستان بھی اپنی  کمزور معیشیت کے ساتھ کرونا کا مقابلہ کر رہا ہے بظاہر تو حالات حکومت کے کنٹرول میں لگ رہے ہیں لیکن کرونا وائرس کے کیسیز میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے جو کہ پاکستان جیسے کمزور ملک کے لئے بہت بڑے خطرے کی علامت ہے ڈاکٹروں اور سائینسدانوں کے بقول اس وائرس کو دنیا سے ختم ہونے اور اس کی ایک مکمل ویکسین بنانے میں تقریبا ایک سال سے 18 ماہ کا وقت لگے بی بی سی کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق آئندہ دنوں میں اس وائرس سے دنیا میں دوسرا سب سے زیادہ آبادی والے ملک انڈیا متاثر ہو گا ایک اندازے کے مطابق انڈیا کی 30 کروڑ آبادی اس وائرس سے متاثر ہو سکتی ہے لیکن خدانخواستہ یہ وبا آنے والے کچھ دنوں یا مہینوں میں کنڑول نہ ہوئی تو   18 ماہ کے بعد دنیا ایک عجیب نقشہ پیش کرے گی دنیا کے تمام ممالک کی پوزیشن یکسر تبدیل ہو کر رہ جاے گی دنیا میں ترقی کا گراف  ڈیڈ لائن سے بھی نیچے چلے جاے گا چند مزید چیزیں جو دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گئیں اُن میں قحط سالی کرونا وائرس کے بعد پہلے نمبر پر ہو گی بھوک سے شاید لوگ کے مرنے کی تعداد کم وبیش کرونا سے مرنے والوں کے برابر ہی ہو گی پاکستان سمیت کئی ممالک دیوالیہ ہو جائیں گئے ایکسپورٹ امپورٹ نہ ہونے کے برابر ہو گی ضروریات زندگی کی اشیاء کی قلت ہو گی دنیا بھر کی ٹریڈ محدود بلکہ ختم ہونے کے قریب ہی ہو جائے گی تیل کے کنویں بند ہو جائیں گئے یورپ کی خوبصورت گلیاں اور ساحتی مقامات اجڑے باغ کی مانند ہو جائیں گئے ایشیا جو کہ ترقی پذیر ہے بھوک کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر اور قحط سالی والا خطہ ہو گا عرب کے محلات خاموش قبرستان کا سا منظر پیش کر رہے ہوں گئے اسی اعداد شمار کو دیکھا جاے تو تقریبا 30 لاکھ لوگ اس وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہوں گئے ساحتی مقامات سمیت عبادت خانے ویرانی کا منظر پیش کر رہیں ہو گئے دنیا کے لئے نیو کلیئر ہیتھار سے زیادہ ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء کی اہمیت بڑھ جاے گی اللہ نہ کرے کہ دنیا میں ایسی صورتحال پیدا ہو بلکہ پیدا ہونے سے پہلے ہی اپنی موت آپ مر جاے اس کے علاوہ کچھ خوش نما تبدیلیاں جو ابھی سے رونما ہونے لگ گئی ہیں جن میں موسمیاتی اور  ماحولیاتی تبدیلی شامل ہے  سمندر اور گلیشیئر پر اس تبدیلی کا اثر پڑے گا دنیا کا ماحول پہلے سے زیادہ خوبصورت ہو جاے گا آلودگی میں کمی ہو گی جنگلات میں اضافہ ہو گا فصلوں پر بہترین اثرات پڑیں گئے دعا ہے کہ دنیا اس وبا سے جلد نجات حاصل کر لے لیکن اس وبا کے بعد دنیا کے تمام ممالک سنجیدگی سے سوچیں گئے ضرور ہو سکتا ہے کئی ممالک کے تسلط میں جو ممالک ہے وہ آزاد ہو جائیں ہیومن ڈیویلپمنٹ پر کام کیا جاے کھربوں ڈالرز نقصان کو پورا کرنے کے لئے دنیا ایک بار پھر سے متحرک ہو جاے لیکن میرے یقین ہے کہ اس وبا کے بعد دنیا یقینا  بدل جاے  لیکن یہ سب دیکھنے کے لئے اور اس وبا کو ختم کرنے کے لئے ہمیں اُن تمام احتیاطی تدابیر کو اپنانا ہو گا جو کہ ہمارے لئے معاشرے کے لئے اس ملک کے لئے اور اس دنیا کو بچانے کے لئے ضروری ہے اللہ اپنے حفظ وامان میں رکھے اور تمام انسانوں کو اس وبا سے نجات دلاے آمین 

بشکریہ روزنامہ آج