377

غربت جرائم بڑھنے کی ایک بڑی وجہ

غربت اور جہالت کا آپس میں گہرا تعلق ہے جہاں جہالت ہوتی ہے وہاں غربت ہوتی ہے ہمارے پر امن معاشرے میں جرم کرنے کی اور بھی وجوہات ہیں لیکن غربت ان میں سرفہرست ہے ہم جانتے ہیں کہ کچھ چیزیں انسان کی بنیادی ضروریات میں شامل ہیں اور جن بد نصیبوں کو یہ ضروریات میسر نہیں ہوتیں وہ مجبور ا ان کو حاصل کرنے کے لئے جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اگر تھانہ،کچہری، ہسپتال اور جیلوں وغیرہ کا دورہ کریں تو آپ کو 90فیصد غریب لوگ ملیں گے اکثر غریب لوگ پیٹ کا دوزخ بھرنے کے لیے جرائم میں مبتلا ہوجاتے ہیں یا تو چوریاں کرتے ہیں یا دوسروں سے چھیننے کی کوشش میں جیل میں پہنچ جاتے ہیں دوسری بڑی وجہ تن ڈھانپنا ہے جن غریبوں کے پاس اپنا بدن ڈھانپنے کے لئے کپڑے نہیں ہوتے وہ بھی جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں  جرم  کی تیسری وجہ علاج معالجہ ہے جو غریب بیمار ہوجاتے ہیں یا ان کے گھر کے افراد میں سے کوئی بیمار ہو جاتا ہے اور دوائی خریدنے کے لئے پیسے نہیں ہوتے تو وہ مجبور ا جرائم کا ارتکاب کرتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ جرائم کی ایک بڑی وجہ ناخواندگی ہے غریب لوگ ان پڑھ ہوتے ہیں اور وہ قانون اور قانونی پیچیدگیوں سے نا بلد ہوتے ہیں تو جب امیر آدمی اس کا حق مارتا ہے تو وہ جرم کا ارتکاب کر بیٹھتا ہے تو اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا تو وہ جیل میں پہنچ کر مناسب وسائل نہ ہونے پر سالہا سال جیل میں رہتا ہے اور اسی دوران اس کی ملاقات پیشہ ور قاتلوں اور مجرموں سے ہوتی ہے تو یوں وہ آزاد ہونے کے بعد باقاعدہ طور پر کسی بڑے گینگ کا ممبر بن جاتا ہے۔اگر معاشرے سے جرائم کا خاتمہ مقصود ہے تو سب سے پہلے غربت کا خاتمہ کرنا ہوگا ہم جانتے ہیں کہ غربت عام طور پر ناانصافی ،استحصال اور اقربا پروری ،اور غیر مناسب معاشی پالیسیوں کی وجہ ہوتی ہے۔حکومت وقت کو چاہئے کہ ملک سے غربت کا خاتمہ کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے کیونکہ غربت کا خاتمہ ہو گا تو لوگ تعلیم حاصل کریں گے تب ہی جرائم کی شرح کم ہو گی اور امتیازی پالیسیوں کا خاتمہ بھی ضروری ہے۔جب تک معاشرے  سے غربت، جہالت اور بد عنوانی کا خاتمہ نہیں ہوتا اس وقت تک جرائم بڑھتے جائیں گے اس لئے حکومت وقت کو چاہئے کہ کہ وہ خواب و خیال کی دنیا سے باہر آ کر حقیقت پسندی پر مبنی لائحہ عمل اختیار کرے تاکہ ملک سے جرائم اور غربت کا خاتمہ ممکن ہو سکے
 

بشکریہ اردو کالمز