91

امیروں سے کیا مانگتے ہوں۔

 

اللہ تعالیٰ نے دنیا میں مختلف قسم کے رنگ نسل کے مخلوقات پیدا کی ہے۔ہر شخص کو دوسرے کا محتاج کیا ہے۔امیر غریب کا محتاج اور غریب امیر کا محتاج ہے۔یہ دنیا کی ایک رواج ہے۔امیر کو پیسے سے نوازا ہے تو غریب کو صحت سے نوازا ہے۔امیر پیسے لگاتا ہے غریب جسم سے پسینہ نکال کر کماتا ہے۔کوئی بھی انسان کامل انسان نہیں ہے۔کوئی نہ کوئی کمی ہر شخص میں ضرور ہوتی ہے۔امیر کو اگر سب کچھ میسر ہوتا تو غریب کیا کرتا۔غریب کو اگر تندرست صحت نہ دیتا تو امیر کی خدمت کون کرتا۔

 

آپ نے یہ ضرور دیکھا ہوگا کہ جب بھی کسی معاشرے میں کسی گاؤں میں کہیں بھی امیر شخص ہوتا ہے،تو لوگ بلا وجہ ،بلا ضرورت ان سے محبت کرتے ہیں۔ان سے بڑی اخلاق سے ملتے ہیں۔ان کی اتنی قدر عزت و احترام کرتے ہیں کہ اتنا احترام اپنے غریب سگے بہن بھائی رشتہ داروں کی نہیں کرتے۔ہم جب چھوٹے تھے تو بڑوں سے یہی سنتے تھے کہ پیسہ باتیں جر رہی ہے۔اج وہ بات میں نے تسلیم کرلی کہ پیسہ باتیں کر رہی ہے۔ایک بات آپ کو بتادو جن کے پاس پیسے ہوتے ہیں،یہ مانگتے نہیں کہ ان کو مل جاتے ہیں یہ تو اللہ کی طرف سے ایک امتحان ہوتی ہے۔اللہ انسان کو ازما رہا ہے کہ یہ امیری میں کیا کر رہا ہے۔اور غریب شخص ان کے بارے میں کیا کیا سوچتے ہیں۔تو بات تو یہاں معاشرے میں بلکل واضح ہے کہ جن کے پاس پیسہ زیادہ ہوتا ہے ہم ان کے پیچھے بھاگتے ہیں۔خواہ وہ شخص دو ٹکے کا کیوں نہ ہوں خواہ وہ کتنا ہی جاہل کیون نہ ہوں،خواہ وہ کتنا بد تمیز کیوں نہ ہوں،خواہ وہ کتنا اسلام سے دور کیوں نہ ہوں خواہ وہ غریبوں پر ظلم کرنے والا کیوں نہ ہوں ہم پھر بھی ان کے پیچھے بھاگتے ہیں۔وہ دو ٹکہ بھی کسی کو نہیں دیتا یہ ہر کوئی جانتا بھی ہوگا لیکن پھر بھی ان کے پیچھے بھاگتے ہیں۔

امیروں کو زیادہ دے سکتا ہے،اپ کو بھی دے سکتا ہے۔لیکن جیسا کہ میں نے پہلے زکر کیا کہ اللہ تعالیٰ انسان کو آزماتا ہے کہ یہ امیری میں کیا کیا کرتا ہے۔امیری میں مجھے یاد کرتا ہے کہ نہیں۔ یہ بات تسلیم شدہ ہے کہ امیر شخص کی زندگی میں سکون نہیں ہوتی۔امیر شخص کی نیند پوری نہیں ہوتی۔امیر شخص کو ہر وقت مال کم ہونے،مال پر کسی ڈاکہ ڈالنے والوں کا ڈر ہوتا ہے۔امیر شخص بغیر گولیوں کے نہیں سو سکتا۔امیر شخص کی زندگی میں پریشانیاں حد سے زیادہ ہوتی ہے

۔امیر کی پیسوں سے ظاہری طور پر تو لوگ سمجھتے ہیں کہ فلاں کے پاس پیسے زیادہ ہیں،یہ خوش ہوگا،لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔جتنا سکون ایک غریب کی زندگی میں ہے کسی بھی امیر شخص کی زندگی میں نہیں ہے۔پیسہ اتنا خطرناک چیز ہے جب یہ آتا ہے تو ساتھ میں مسائل لاتا ہے۔جتنازیادہ پیسہ اتنے زیادہ مسائل۔اگر کوئی شخص کسی سے یہ کہیں کہ میں آپ کو زیادہ پیسے دوں گا آپ بس پریشان رہے کوئی مانے گا کبھی نہیں۔پیسے میں سکون ڈھونڈنا احمقوں کی جنت میں رہنا ہے۔امیر کو امیری میں شکر ادا کرنا چاہیئے اور غریب اور اپنی غریبی میں شکر ادا کرنا چاہیئے۔دونوں پر اللہ کی طرف سے امتحانات ہیں۔اللہ دیکھتا ہے کہ امیر امیری میں کیا کرتا ہے اور غریب غربت میں کیا کرتا ہے۔

 

بشکریہ اردو کالمز