رمضان المبارک ایسامہینہ ہے کہ مسلمان اس میں عبادات عام روٹین سے زیادہ کرتے ہیں۔عام دنوں اور مہینوں کی نسبت اس مہینے میں عبادات کی زیادہ کوشش کرتے ہیں۔تاکہ ہماری بخشش ہوجائے۔دوسری جانب ایسے مسلمان بھی ہیں جو کہ خاص طور اس با برکت مہینے میں چوری کرتے ہیں۔بعض مسلمان چوری کی عادت اس بابرکت مہینے میں بھی نہیں چھوڑتے۔عام دنوں میں چوری کے واقعات کچھ حد تک ہم سوچے گے کہ چوری ہوئی۔لیکن رمضان المبارک میں چوری کرنا کہاں کے مسلمانی ہے۔مسلمان تو اس وجہ سے مسلمان ہے کہ وہ ہر وہ کام سے پرہیز کریں گے جو کہ اسلام میں منع ہے۔چوری کرنا اور وہ بھی رمضان المبارک کے مہینے میں اپنے مسلم بھائی سے کہاں کی مسلمانی ہے۔
ابو ہریرہ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ''چور چوری کرتے وقت مؤمن نہیں رہتا۔ انہی سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا :''اگر اس نے ایسا کیا یعنی چوری کی) تو بے شک اس نے اسلام کا پٹہ اپنی گردن سے اُتار دیا پھر اگر اس نے تو بہ کی تو اللہ تعالیٰ اس کی تو بہ قبول فرما لے۔تو اس حادیث سے ہم یہ اندازہ لگاسکتے ہیں کہ چوری کرنا اپنے آپ کو اسلام سے خارج کرنا ہے۔چور چوری کرتا ہے اور اس پیسوں سے اپنے بیوی بچوں کیلئے رزق لاتا ہے۔یعنی اپنے بچوں کو حرام رزق کھلاتا ہے۔جس بندے سے چوری ہوتی ہے اس بندے کی دل پے کیا گزری ہوگی۔جب بندے سے اپنی حلال کمائی کوئی چور آسانی سے چوری کرتا ہے تو اس کے دل میں کیا پریشانی ہوگی۔کوئی اندازہ بھی نہیں لگا سکتا۔چور کو چوری کرتے ہوئے زرا بھی ان باتوں کا احساس نہیں ہوتا کہ میں جس بندے سے پیسے چوری کر رہا ہوں یہ پیسے بندے کے بچوں کی ہوگی،بیوی کی ہوگی،بچوں کی سکول فیس ہوگی،بجلی کی بل ہوگی،گیس کی بل ہوگی،گھر کے کرایہ کے پیسے ہونگے۔چور چوری کے پیسوں سے کبھی افسر نہیں بنے گا،کبھی کوئی بڑا کاروباری نہیں بنے گا۔جب معاشرے میں کوئی چور عام ہوتا ہے،یعنی ہر کسی کو پتہ ہوتا ہے کہ یہ چور ہے،تو اس کی کوئی عزت نہیں کرتا،کوئی عزت کی نگاہ سے نہیں دیکھتا۔ہر کوئی ان سے نفرت کرتا ہے۔یہ عام انسان ہوتا ہے لیکن چوری کی وجہ سے لوگ اس سے نفرت کرتے ہیں۔چور سے معاشرے میں صرف وہی لوگ تعلق رکھتے ہیں جو کہ ان کی طرح چور ہوں۔چور جب رمضان کا خیال نہیں رکھے گے تو آپ بتائیں چور عام دنوں میں کیا کیا کرتا ہوگا۔چور کو رمضان میں چوری کرنے سے ڈر نہیں ہوتا۔اصل بات یہ ہے کہ چور کی دل میں ایمان کا کوئی نشان نہیں ہوتا اگر ہوتا تو کم سے کم رمضان المبارک کا خیال تو کرتے۔