388

ایبسلوٹلی ناٹ یا ایبسلوٹلی یس 

عمران خان نے سایفر کے نام پر پاکستانیوں کو خوب بیوقوف بنایا اور گمراہ کیا تھا اس حوالے سے انکی آڈیوز بھی لیک ہوی تھیں جب وہ فرما رہے تھے کہ امریکہ کا نام نہیں لینا ھے بلکہ اس پہ کھیلنا ھے ۔اور انہوں نے واقعی خوب جم کر کھیلا اور اپنے سپورٹرز کے دلوں کو گرمایا  ،حقیقی آزادی ہم کوی غلام ہیں  ،ایبسلوٹلی ناٹ جیسے نعروں نے انکے سپورٹرز کو خوب متاثر کیا مگر یہ ایبسلوٹلی ناٹ اب ایبسلوٹلی یس بن گیا ھے امریکہ کے نام پر عوام کے جذبات سے کھیلا اور اب اسی امریکہ سے مدد بھی مانگ رہے ہیں ایک سٹیٹمنٹ کا سوال ھے بابا  جی ہاں  اسی امریکہ سے اب خان صاحب مدد کا سوال کر رہے ہیں ۔عمران خان صاحب کی ایک آڈیو لیک ہوی ھے جس میں ایک خاتون  امریکی رکن کانگریس کو پاکستان کے حالات سے آگاہ کر رہے ہیں اور اپنی حکومت کے خاتمے  کی زمہ داری سابق أرمی چیف پر ڈالتے ہیں اور موجودہ حالات کے حوالے سے کہتے ہیں کہ آپ کی سٹیٹمنٹ سے کچھ مدد ہو جاے گی  یقینی طور اس وقت حکومت اور ادارے سانحہ نو مئ کی تحقیقات اور اس حوالے سے پکڑ دھکڑ میں مصروف ہیں کافی لوگ پکڑے گیے ہیں اورمزید گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ھے پی ٹی آئ کی بیشتر قیادت اب یا تو جیلوں میں ھے یا انڈر گراؤنڈ اور ایک بڑی تعداد پی ٹی أی سے لاتعلقی کا اعلان بھی کر رہی ھے ۔  ادھر خان صاحب کو کسی کی بھی پرواہ نہیں ھے نہ ہی کسی کی رہائ کے لیے وہ کوشش کرتے نظر آرہے ہیں انہیں محض اپنی اور بشری بیگم کی فکر ھے کہ وہ دونوں تو بہر صورت جیل سے بچ جایئں باقی جس کا جو نصیب بالکل اسی طرح جیسے نو مئ اور اپنے دہشت گرد کارکنان سے لاتعلق ہیں  شیریں مزاری صاحبہ جنہیں بار بار گرفتار اور رہا کیا جاتا ھے ان کی صاحب زادی ایمان مزاری نے بھی اپنی والدہ کی گرفتاری کے حوالے سے عمران خان پر تنقید کی ھےکہ انہیں اپنی جماعت کی نہیں بس اپنی اور بشری بیگم کی فکر ھے بالکل اسی طرح فواد چوہدری کی بیگم بھی عمران خان سے نالاں نظر آرہی ہیں ۔اگرچہ عدالتیں عمران خان کو ان کے تمام کردہ و ناکردہ جرائم پر آثھ جون تک ضمانت دے چکی ہیں اور بشری بیگم کی عبوری ضمانت بھی منظور ہو گئ ھے لیکن پھر پہلے جیسے مضبوط نظر نہیں أتے کیونکہ نیب اپنا شکنجہ ان کے گرد کسنے کو تیار ھے کئ بار عمران خان بیان دے چکے ہیں کہ انہیں گرفتار کر لیا جاے گا یعنی گرفتاری کی تلوار بہر حال سر پر لٹکی ہوئی ھے عدالتی ریلیف کے باوجود ۔زمان پارک کا نو گو ایریا اب کلیئر کیا جا رہا ھے اور وہاں سرچ أپریشن بھی کیا گیا جس میں کچھ گرفتاریاں ہوی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ھے حال میں عمران خان نے ایک بیان میں چیف أف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر کے حوالے سے اس بات کی تردید کی ھے کہ انہوں نے بشری بیگم کی کرپشن کے حوالے سے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو أگاہ کیا تھا اس بے وقت کی راگنی سے کیا مقصود ھے یہ تو جلد سامنے أجاے گا لیکن اہم بات یہ ھے کہ عالمی دنیا میں عمران خان کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ھے اور تحریک انصاف جس طرح اپنا مقدمہ پیش کر رہی ھے انسانی حقوق کی تنظیموں کے علاوہ زلمے خلیل زاد بھی بیان دے رہے ہیں جو افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی بھی ہیں واضح رہے اس سے پہلے کبھی پاکستان کے خلاف ہونے والے عالمی اقدامات کے حوالے سے انہیں تشویش نہیں ہوی جبکہ پاکستان ایک معاشی بحران کا شکار ھے اور آئ ایم ایف سے بھی تک کوی معاہدہ طے نہیں پا سکا ھے ۔خبر تو یہ بھی ھے کہ مریم نواز کے خلاف سوشل میڈیا پر کردار کشی مہم میں ایک بار پھر تیزی آگئ ھے امید ھے سایئبر کرائم ایکٹ میں اس حوالے سے جو بھی قانون ھے اسے عمل میں لایا جاے گا ۔عمران خان نے آڈیو لیکس  کے حوالے سے بھی ناراضگی کا اظہار کیا ھے حکومت نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی نگرانی میں تحقیقات کرانے کا آغاز کیا ھے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ھے کہ آڈیوز کا فرانزک کرانے لیے پنجاب فرانزک لیب سے استفادہ کیا جاے گا بہر حال ان تحقیقات کے آغاز پر عمران خان کو تشویش ھے کہ کہیں ان کی گردن کے لیے کوی نیا پھندہ تو فٹ نہیں کیا جا رہا ۔

بشکریہ اردو کالمز