120

یہ وطن ہماراہے۔۔۔۔

ہرطرف سبزہلالی پرچم،چراغاں اورعوام کاجوش وخروش دیکھ کرواللہ دل خوش بہت خوش ہوتاہے،قیام پاکستان کے 75سال بعدبچوں،جوانوں،ماؤں،بہنوں اوربزرگوں کی پاکستان سے محبت اورعقیدت کایہ حال ہے سوچتاہوں کہ 14اگست1947کوپاکستان کی مٹی پرقدم رکھنے والوں کاکیاحال ہوگا۔۔؟یہی وہ بے پناہ محبت اوربے مثال عقیدت ہی توتھی کہ جس نے ایک ناممکن کوممکن بناکردکھایا۔آنکھوں میں الگ وطن کاخواب سجانے والوں کے دلوں میں اگروطن سے محبت اورعقیدت کااتناپختہ رشتہ نہ ہوتا توکیاپاکستان اس طرح آزادہوتا۔۔؟بانی پاکستان حضرت قائداعظم محمدعلی جناح کی قیادت میں مسلمانوں نے،،پاکستان،،سے محبت،چاہت،وفا،ایثاراورقربانی کی وہ عظیم اورلازوال تاریخ رقم کی کہ جس کی مثال پیش کرنے سے آج بھی دنیاقاصرہے۔کالے ہندوؤں اورگورے انگریزوں کے پنجوں سے مسلمانوں کوآزادکرکے پاکستان کے نام سے اپناالگ گھربنانایہ کوئی آسان کام نہ تھا۔آج کے جوان اورنادان تویہ سمجھ رہے ہیں کہ یہ پاکستان ہمارے بزرگوں کوکہیں اسی طرح بنابنایایاکہیں کسی خیرات میں ملاتھالیکن حقیقت میں اس ملک کوبنانے کے لئے بابائے قوم کی قیادت،نگرانی اورسربراہی میں ہمارے بزرگ واسلاف کوآگ وخون کے جن دریاؤں سے گزرناپڑا۔ان دریاؤں،تکالیف،پریشانیوں اورآزمائشوں کویادکرکے آج بھی جسم پربال کھڑے ہوجاتے ہیں۔اس ملک ہی کی خاطرتومسلمانوں کااتناخون بہایاگیاکہ جس سے ہندوستان کی گلی محلوں کے ساتھ انڈیاکے دریابھی خون سے رنگین ہوئے۔یہی وہ پاکستان ہی توتھاجس کی خاطرہزاروں ولاکھوں ماؤں کی ممتاچھینی گئیں۔لاکھوں بزرگوں کے سامنے ان کے لخت جگروں کوآریوں وچھریوں سے ذبح کرکے ٹکرے ٹکرے کیاگیا۔اس ملک ہی کے لئے توہزاروں بچے یتیم اوربے شماربہنوں کے سہاگ اجڑے گئے۔اسی پاکستان کی وجہ سے تو کالے ہندوؤں نے مسلمانوں پرظلم وستم کے وہ پہاڑتوڑے کہ جس کی کوئی انتہاء نہیں تھی۔بڑے توبڑے پاکستان کے دشمنوں نے تو اس وقت شیرخواربچوں تک کوبھی معاف نہیں کیا۔معلوم نہیں کہ ہماری کتنی ماؤں،بہنوں اوربیٹیوں کو اس وقت اپنے شیرخواربچوں کی نعشوں اورلاشوں سے گزرکر پاکستان کی طرف آناپڑا۔پاکستان یہ صرف ایک ملک نہیں یہ محبت،پیار،وفا،ایثاراورقربانی کاوہ نام ہے جس پرآج بھی ہزاروں ولاکھوں نہیں کروڑوں واربوں مسلمان رشک کرتے ہیں۔محبت،پیار،وفا،ایثاراورقربانی کس چیزکوکہتے ہیں یہ کوئی آج کے ان نمونوں اورنادانوں نہیں پاکستان پرتن،من اوردھن قربان کرنے والوں سے پوچھیں۔جن کوگھروں میں بیٹھے بنابنایاپاکستان اورآزادی کی نعمت مفت میں ملی یہ پاکستان کی حقیقت اوراہمیت کیاجانیں۔۔؟آج جولوگ اس ملک میں آزادی کی زندگی گزارنے اورکھلی فضاؤں میں آرام وسکون سے سانس لینے کے بعدبھی اس ملک کے خلاف بھونکنے کاکوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہے ایسے لوگوں سے بڑے بدبخت اورظالم اورکوئی نہیں۔اپنے وطن اورآزادی کی قدروقیمت آج کوئی عراق،شام،لیبیااورفلسطین میں دربدرکی ٹھوکریں کھانے والوں سے پوچھیں۔دنیامیں جن کااپناوطن نہیں آج ان کاکیاحال ہے۔؟دورکیوں جاتے ہیں یہ حال بے حال اپنے پڑوس میں افغانستان اورکشمیرکے اندرہی دیکھ لیں۔اس ملک پرہمہ وقت بھونکنے والے کتے ایک نظرتوعراق،افغانستان،شام،لبنان اورفلسطین سے بے گھرہونے والے مہاجروں پربھی ڈالیں۔جن کااپناوطن نہیں ان کااس دنیامیں کوئی مقام نہیں۔ہم توبڑے خوش قسمت ہیں کہ رب نے ہمیں پاکستان جیساپیاراوطن دیا۔75سال سے ہم نہ صرف اس ملک میں آرام وسکون کے ساتھ رہ رہے ہیں بلکہ اس ملک کی آزادفضاؤں میں جی بھی رہے ہیں۔آزادی کی ایک سانس کی کیاقیمت ہے۔؟یہ کوئی غلامی کے بندپنجرے میں زندگی گزارنے والے غلاموں سے جانیں۔ حضرت قائداعظم محمدعلی جناح اورہمارے بزرگ واسلاف نے تن،من اوردھن کی قربانیاں دے کریہ وطن ہمارے لئے اس لئے نہیں بنایاتھاکہ ہم ہی پھراس کی جڑیں کاٹنے لگ جائیں۔اس ملک کاہردشمن چاہے وہ بیرونی ہے یااندرکاکوئی ہے۔ وہ ہم سب کامشترکہ دشمن ہے کیونکہ یہ وطن ہماراہے اورہم ہی اس کے نگہبان ہیں۔یہ وطن ہے توہم ہے۔اللہ نہ کرے اگریہ وطن نہ رہے توپھرہم بھی نہیں رہیں گے۔یہ وطن اورہم آپس میں لازم وملزوم ہیں۔یہ وطن نہ صرف بابائے قوم حضرت قائداعظم محمدعلی جناح اورہمارے بزرگ واسلاف کی نشانی ہے بلکہ یہ ان کاوہ عظیم تحفہ ہے کہ جس کی حفاظت ہم سب پرفرض بھی ہے اورقرض بھی۔14اگست کایہ دن صرف جشن منانے،چراغاں کرنے اورجیوے جیوے پاکستان کے نعرے لگانے کانہیں بلکہ یہ دن اس عہد،اس وفا،اس محبت اوراس ایثاروقربانی کے اس تاریخی جذبے،عزم وہمت اوربہادری کی نئے سرے سے تجدیدکرنے کادن ہے۔ماتھوں پرجھنڈیاں لگانا،گھروں پرچراغاں کرنااورچوکوں،چوراہوں،شاہراہوں اوربازاروں میں پاکستان پاکستان کے گانوں پربھنگڑے ڈالنااپنی جگہ۔آیئے آج کے دن یہ عہدکرتے ہیں کہ یہ وطن ہماراہے اورہم اس وطن کی حفاظت،بقاء وسلامتی کے لئیتاقیامت کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اس وطن کی ہواؤں،فضاؤں اورمٹی نے جب بھی ہمیں پکارا۔۔واللہ۔۔ ہم تن،من اوردھن لئے حاضرہمیشہ حاضرہوں گے۔کیونکہ یہ وطن ہماراہے اورہمارایہ وطن جب بھی ہمیں پکارے گا۔ہم انشاء اللہ جان ہتھیلی پررکھ کراس وطن کی ہرآوازپرلبیک کہیں گے۔

بشکریہ اردو کالمز