116

وزیراعظم کے دورہ ترکی کے ثمرات

گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کا تین روزہ سرکاری دورہ کیا۔ اسلام آباد سے انقرہ پہنچنے پر ایسن بوعا ہوائی اڈے پر ترکی کے وزیر قومی دفاع حلوصی آقار نے ان کا استقبال کیا اور گارڈ آف آنر پیش کیا ۔ وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنےکے بعد شہبازشریف کا یہ پہلا دورہ ترکی تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف ترکی میں بڑے محنتی اوراپنے کام میں ہمہ وقت مصروف انسان کے طور پر جانے اور پہچانے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ شام انقرہ ائیر پورٹ پر لینڈ کرنے کے بعد سیدھے یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (TOBB-توبّ) پہنچے ۔ توبّ کے ٹون ٹاور کو خصوصی طور پر پاکستان اور ترکی کے پرچموں سے منور کیا گیا تھا۔ توبّ کے صدر رفعت حصارجیکلی اولو نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا جس میں پاکستانی وفد کے ارکان، پاکستان ترکی بزنس فورم کے شرکا، پاکستانی و ترک سرمایہ کاری بورڈ کے حکام اور ترکی اور پاکستان کے تاجروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔و زیراعظم شہباز شریف نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترکی نے صدر ایردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ترک سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کا یقین دلاتے ہوئے پاکستان اور ترکی کی کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ آئندہ 3 سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لے جانے کا عزم کریں، ترک سرمایہ کار پاکستان میں آئی ٹی، ڈیری فارمنگ، ٹیکسٹائل اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان ترک سرمایہ کاروں کا دوسرا گھر ہے، ترکی کے دشمن ہمارے دشمن ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی یک جان دو قالب ہیں۔ انہوں نے ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میںبالخصوص پن بجلی اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے اور ان کے ویزا کے مسائل کو حل کرنے کی بھی یقین دہانی کروائی ۔

اگلے روز وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ان کےہمراہ آنے والے وفد نے جمہوریہ ترکی کے بانی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی ۔

وزیراعظم شہباز شریف صد ر رجب طیب ایردوان سے ملاقات کے لیے صدارتی محل پہنچے تو صدر ایردوان نے گارڈ آف آنر کے ساتھ ان کا پرتپاک استقبال کیا ۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی، فہد حسین اور سینئر اعلیٰ حکام ان کے ہمراہ تھے۔ دونوں رہنماؤں نے پہلے ون آن ون ملاقات کی جس کے بعد فریقین کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دونوں ممالک کے درمیان ایسے اسٹرٹیجک تعلقات کی اہمیت پر زور دیا جس کا مرکزی نکتہ معاشی شراکت داری کو فروغ دینا ہو ۔ اعلیٰ سطحی اسٹرٹیجک تعاون اور اسٹرٹیجک اقتصادی فریم ورک، باہمی تعاون کے فروغ میں اہم ذریعہ قرار دیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطحی اسٹرٹیجک تعاون (ایچ ایل ایس سی سی) ستمبر میں پاکستان میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا تاکہ اس عمل میں مزید پیش رفت ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان جون 2022ء میں ترکی کے تجارتی وفد کا منتظر ہے۔

ترکی کے تنازعہ جموں و کشمیر پر غیر متزلزل اور اصولی موقف کی حمایت پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اس تنازعہ پر صدر ایردوان کا موقف کشمیریوں اور پاکستانی عوام کیلئے باعث تقویت ہے۔ دونوں رہنماؤں نے دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی 6 یادداشتوں کی تقریب میں شرکت کی ۔ان میں سرکاری قرضوں کا انتظام، ایس ایم ای فنانسنگ، ہاؤسنگ کیلئے کریڈٹ گارنٹی انسٹیٹیوشن کے درمیان تعاون، نجی سرکاری شراکت داری ماڈلز بالخصوص ٹرانسپورٹیشن، صحت ، معیشت اور سماجی پالیسی، منصوبہ بندی میں نالج شیئرنگ اور ہائی وے انجینئرنگ میں تکنیکی تعاون کی مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت اور معاشی تعلقات کے فروغ سے متعلق مشترکہ وزارتی بیا ن سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جس میں دونوں ممالک نے 3 سال کے دوران باہمی تجارتی حجم 5 ارب ڈالر تک لےجانے کے ہدف کے حصول کا عزم کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر مشترکہ لوگو جاری کیا گیا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ شایانِ شان طریقے سے منانے کا بھی اعلان کیاگیا۔دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے صدر ایردوان کو دورۂ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام ان کے بھرپور استقبال کے منتظر ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں پر لےجانے کیلئے قریبی رابطے پر اتفاق کیا۔ دو جون کو وزیرِ اعظم شہباز شریف نےمختلف ٹی وی چینلز کے ساتھ ساتھ راقم کو بھی ٹی آرٹی اُردو کے ہیڈ کی حیثیت سے انٹرویو دیا۔ وزیراعظم اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد نےایئر پورٹ روانہ ہونے سے قبل انقرہ میں دی نیشنز لائبریری کا دورہ کیا۔ وزیرِاعظم کو لائبریری کے مختلف حصوں کے دورےکے دوران پاکستان کے حوالے سے کتب کا سیکشن بھی دکھایا گیا۔انقرہ ائیر پورٹ پر ترکی کے وزیرِ تجارت ڈاکٹر مہمت مُش نے وزیرِاعظم شہباز شریف اور پاکستانی وفد کو الوداع کیا۔

 

 

بشکریہ جنگ نیوزکالم