318

ہر عورت اپنی پہچان کی تلاش میں ہے!!!                                                                                   

بہت آسان ہے بات کرنا،
 بہت آسان ہے تاویلیں دینا، 
بہت آسان ہے دلیلیں دینا،
 سواد تب آتا ہے!!!!!
 جب خود پر بیتتی ہے، میں بھی عورت مارچ کے خلاف ھوں، لیکن
 جب چوٹ خود کے دل پر لگتی ہے، 
جب خود کی ذات کی نفی ھوتی ہے، 
جب خود کی ہستی کی دھجیاں آرڑائی جاتی ہیں تب دل کرتا ہے ،،،،،
 ایک دفعہ ہم بھی اپنے رد ھونے کے لیے احتجاج کریں،
 ہم بھی سامنے آ کے کہیں میں بھی ایک زندہ حقیقت ھوں، 
میری موجودگی کو، میری اہمیت کو، میری حثیت کو تسلیم کرو، 
صرف اپنی دختران کو مشرقیت، وفا اور سچائی کی پھلکاریاں قرار نہ دو بلکہ،،،،
 تمھارے گھرمیں موجود کسی اور کی دختر بھی اپنے ساتھ یہی حقائق چھپائے رکھتی ہے۔۔۔۔
میں بات کر رہی ھوں ہمارے نام نہاد معاشرتی نظام کی،  جسے عرف عام میں سسرال کہا جاتا ہے، جتنی بھی پیشہ وارانہ اور گھریلو میری بہنیں، بیٹیاں ہیں ، کم و بیش سب ایک ہی جیسے تجربات سے گزری ھوں گی۔ چاہے اپنی تعلیمی استعداد و قابلییت میں اپنے ہنرمیں کتنی ہی کامیاب کیوں نہ ھوں ، اپنے پیشہ وارانہ مقام پر کتنی ہی قابل اور صاحب رائے کیوں نہ ھوں ، لیکن زندگی کی ایک تحتی (سسرال) میں اپنے مقام کو منوانے میں کہیں دہایاں گزار دیتی ہیں۔ بار بار اپنی کم ماہیگی کا احساس، اپنے رد ھونے کی تذلیل کی تنگ و تاریک گلیوں میں  سےگزر کر جینے کا شربت پی تو لیا جاتا ہے لیکن اسکے ذائقہ کی ترجمانی لفظوں میں نہیں کی جا سکتی ۔ ہر سال 8 مارچ کو، عورت مارچ پر عام فہم انسان یہی سمجھتا ہے کہ یہ تعلیم کی ،روزگار کی، گھومنے پھرنے کی آذادی مانگ رہی ہیں،  لیکن کوئی اس حقیقت کا زکر نہیں کرتا جہاں ہر روز ہماری بہنیں، بیٹیاں، ماہیں " بہو" کے رشتہ کو نبھاتے نبھاتے  عزت نفس، آزادی، مرضی سے جینے کے مفہوم کو اپنی زندگی کی ڈکشنری سے نکال کر صرف آسمان والے سے اپنی کایہ پلٹنے کے انتظار میں تحتہ مشق بنی رہتی ہیں۔ عورت مارچ، آذادی مارچ اور آٹھ مارچ میں کہیں نہ کہیں اسکی تہ میں اسی بھیانک ذندگی سے متاثر ھو کر نکلنے والے کردار ہیں، جنھوں نے خود کو منوانے کی جہت کی، جنھوں نے اپنی شناخت مانگی، جنھوں نے غلط کو غلط کہنے کی سعی کی ، اور جس نے بھی اپنی شناخت مانگنے کی کوشش کی وہ کبھی بھی پسندیدہ نہیں ٹھہرا۔ 
لیکن شکر ہے تاریخ میں درست ٹھہرانے کا اختیار گزرتے وقت کے پاس ہے اس معاشرے کے بھیانک کرداروں کے پاس نہیں!!!!
سلام عورت،،،،،
سلام اپنی پہچان،،،،،
سلام اپنی شناخت کی تلاش،،،،،
 

بشکریہ اردو کالمز