تبدیلی اور عوام 

آج ہماری حکومت نے یہ اعتراف کر لیا 15 ماہ میں  ملک کا قرضہ 11ہزار 610 ارب روپے بڑھ گیا۔ خان صاحب نے اتنا بڑا پھندا عوام  کے گلے میں ڈال دیا ۔خان صاحب آپ کے دور میں قرضہ کم ہونا چاہئے تھا ۔کیوں کے تبدیلی کے بڑے بڑے دعوے آپ نے کیے تھے عوام  سے۔ آپ ہی نے 126 دن کنٹینر پر کھڑے ہو کر عوام  سے دعوے  کیے تھے تبدیلی کے ۔ پھر بھی  عوام کو ریلیف نہیں ملا  سرمایہ کاروں پر شناختی کارڈ کی شرط بحال کر دی ۔  پہلے آٹے کا بحران قابو میں نہیں آ رہا اب وازرت صنعت وپیداور کی 3 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی تجویز جس ملک میں گنا کاشت ہوتا ہے وہ ملک اب چینی درآمد کرے گا اس کا سارا بوجھ عوام پر ڈالا جاۓ گا خدارا رحم کرو غریب عوام پر ۔  جہاں مہنگای کنٹرول نہیں ہو رہی وہیں اتحادی بھی ناراض ہیں حکومت  سے۔ خان صاحب کچھ روز قبل کراچی کے ناراض اتحادیوں کو منانے گیےُ وہ تو مانے نہیں پر یہاں چوہدری برادران بھی حکومت سے نالاں نظر آ رہے ہیں۔ 

اگر ہم بات کرے ترقیاتی کام کی وہ بھی نظرنہیں آتے پر جو پچھلی حکومتوں نے ترقیاتی کام شروع کیے  وہ بھی سست روی کا شکار ہیں ۔ تبدیلی کا یہ حال ہے ‏‏چین نے 6  ماہ میں پورے ایک ہزار بیڈ کا ہسپتال بنالیا ہے

یہاں 17 ماہ سے نیاپاکستان ہاؤسنگ سکیم کا ایک گھر نہیں بنا۔

1 کڑوروں نوکریاں دینے کی بجائے 7لاکھ لوگ بے روزگار کردیے

پچاس لاکھ گھروں کی بجائے تجاوزات کے نام سینکڑروں گھر گرادیے

(اپنا تین سو کنال کا گھر ریگولر کرالیا)۔

 فیصل واوڈا صاحب ایک ٹی وی چینل پر بیٹھ کر  کہتے ہیں اتنی نوکریاں آنے والی ہیں آپ کی سوچ ہے ساتھ  میں یہ بھی کہا صرف 4 ہفتوں میں اتنی نوکریاں آے گی ۔ نوکریاں تو ابھی تک نہیں آی فیصل واوڈا پر ٹاک شوز پر نہ جانے کی 4 ہفتوں کے لئے پابندی ضرور لگ گئی ۔ ملک کو بحران سے نکالنا ہے خان صاحب ۔ کرپشن ختم کرنے کا تو کہتے ہیں پر اپنی ہی صفوں میں بیٹھے کرپٹ عناصر ان کو نہیں پکڑتے۔ آپ کو عوام نے ووٹ دئیے تھے تبدیلی کے لئے ۔ تبدیلی کے نام پر دھوکہ ہو گیا عوام کے ساتھ ۔ رشوت تو نہیں روکی پر رشوت مہنگی ہو گئی رشوت لینے والا رشوت لیتے ہوے کہتا ہے  تھوڑے ہیں پیسے اور دو اوپر سے سختی ہو گئی ۔ پولیس ٹھیک کرنی تھی پولیس نے کیا ٹھیک ہونا پولیس کانسٹیبل ہی لاہور میں چوری کرتے ہوے پکڑا گیا ۔ شیلٹر ہوم بنا دئیے وہاں کا حال نہیں پوچھا جا کر ۔ عثمان ڈار صاحب نے بھی اپنے حلقے میں شیلٹر ہوم بنایا افتتاح کیا اور دوبارہ نہ دیکھا موڑ  کر شیلٹر ہوم ایک نجی لاری اڈے کے ویٹنگ روم کو بنایا جو چند روز بعد ختم کر دیا گیا اتنی نالائق حکومت۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنا ہے؟ جس میٹرو کو جنگلا بس کہا گیا وہ منصوبہ  پشاور میں کافی عرصے سے بن رہا ہے اور اب تک پایا تکمیل تک نہیں پہنچا B.R.T منصوبہ بھی کہیں روک گیا ۔ اورنج لائن کا منصوبہ اتنا عرصہ روکوایا اب وہ منصوبہ مکمل ہوا ہے جتنا عرصہ وہ منصوبہ آپ نے روکوایا اس کا نقصان آپ کو یا آپ کے وزیروں کو نہیں ہوا عوام کا نقصان ہوا ہے ۔

بشکریہ روزنامہ آج