علماء اور خلافت :

"""عرفانیات"""

پاکستان کے اندر جمہوری طرز نظام نے انصاف کا بھیڑا غرق کردیا، مفادات کی سیاست نے وہ گل کھلائے کہ ایک مسلمان کا سر شرم سے جھک جاتا ہے، سب سے بڑا المیہ اس سے کیا ہوسکتا ہے کہ جس طرز نظام کو یورپ نے اسلام کے مقابلے میں لاکھڑا کیا آج اسی نظام کے ترویج و اشاعت میں دین کا اہم طبقہ سیاسی علماء بھی جمہوری نظام کے گرویدہ اور عملی میدان کے شہسوار بنے ہوئے ہیں اور خود کو جمہوریت کے علمبردار قرار دیکر دنیا سے داد تحسین وصول کرنے کے تگ و دو میں ہیں، ملک خداد کی آزادی سے لیکر آج تک جس نظام میں ہم بس رہے ہیں یہ وہ نظام نہیں ہے جس میں انصاف عوام کی دہلیز پر مل کر خلفاء راشدین کے دور کے برکات اور دوبارہ نازل ہونا شروع ہوجائے، جمہوریت کےلئے علماء کی جو کوشش اور محنت ہے اس کے بجائے 
 اگر خلافت کے طرز نظام کےلئے جدوجہد کی جائے تووہ ثمرات دوبارہ حاصل ہوسکتے ہیں جس کےنمونے ادوارِ خلافت راشدہ میں دیکھے جاتے تھے۔خلافت کیا ہے؟ 
"خلافت" اسلامی ریاست کا وہ نظام ہے جس میں اسلام طرز زندگی، شریعت سپریم لا، قرآن و سنت قانون کے ماخذ اور اللہ تعالی اقتدارِ اعلی کا مالک یعنی قانون بنانے اور بدلنے کا اختیار رکھنے والا ہوتا ہے۔ اس میں خلیفہ کی حیثیت صرف نائب کی ہے ۔ جو اللہ کی طرف سے نازل کیے گئے قانون کو من و عن نافذ کرنے کا پابند ہوتا ہے۔

"خلافت" اسلام کے اجتماعی نظام کا وہ اہم شعبہ ہے جسے لوگ بھولتے جارہے ہیں۔ کیا اب بھی وقت نہیں آیا ہے کہ اسلام کے اس اہم شعبہ کو یاد رکھا جائے اور لوگوں کو یاد دلایا جائے۔ اگر علماء کی جانب سے ان موضوعات پر اظہار خیال نہیں ہوگا تو لوگ یہی سمجھیں گے کہ خاک کی آغوش میں تسبیح ومناجات کافی ہے اور دین بس مسجد میں نماز پڑھنے کا نام ہے. 
امام الجزیری اپنی مشہور زمانہ کتاب"الفقہ  علی المذاھب الاربعۃ" میں کہتے ہیں کہ "حنفی، شافعی، مالکی اور حنبلی سب اس بات پر متفق ہیں کہ خلافت فرض ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کا بیک وقت ایک ہی امام(خلیفہ) ہونا چاہیے جو ظالموں کے مقابلے میں مظلوموں کو انصاف دے  بیک وقت پوری دنیا کے مسلمانوں کا ایک سے زیادہ خلیفہ ہونا جائز نہیں چاہے ان میں اتفاق ہو یا افتراق کسی بھی حال میں حکمران ایک سے زیادہ نہیں ہوسکتے"۔
میں ذاتی طور پاکستان کے موجود طرز نظام سے دلبرداشتہ ہوچکا ہوں، میری خواہش ہے کہ اس دھرتی سے علماء کے صفوں میں سے ایسا کوئی سپوت نمودار ہوجائے جوجمہوریت کے نام پر اس فرسودہ نظام کے خلاف علم بغاوت بلند کرکے "خلافت" کےلئے نعرہ لگا کر پاکستان کے عوام کی نظریں ایک بار پھر نظام خلافت پر مرکوزرکھیں۔
 

بشکریہ روزنامہ آج